اسلام آباد – متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے پاکستانی ویزا کے درخواست دہندگان کو وزٹ، ٹورسٹ اور فیملی ویزا کے لیے درخواست کے عمل کے حصے کے طور پر بائیو میٹرک ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے نئی شرط متعارف کرائی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزہ کی درخواست کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا۔ تبدیلیاں وزٹ، ٹورسٹ اور فیملی ویزا کو متاثر کرتی ہیں، جبکہ ایمپلائمنٹ ویزے ایک الگ نظام پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔
وزٹ، ٹورسٹ اور فیملی ویزا کے لیے تمام درخواستیں اب آن لائن جمع کرائی جائیں گی۔ پانچ اور اس سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان کو بائیو میٹرک ڈیٹا اکٹھا کرنے اور پروسیسنگ کے لیے متحدہ عرب امارات کے نامزد ویزا مراکز کا دورہ کرنا ہوگا۔
اپنی آن لائن درخواستیں جمع کروانے پر، درخواست دہندگان کو سمن کی اطلاع موصول ہوگی کہ انہیں ضروری دستاویزات کے ساتھ ویزا سینٹر میں لانا ہوگا۔ ویزا پروسیسنگ فیس $69 فی درخواست دہندہ مقرر کی گئی ہے، جو کسی بھی بینک الفلاح برانچ میں قابل ادائیگی ہے۔ اصل ادائیگی کی رسید ویزا سینٹر یا سفارت خانے میں پیش کی جانی چاہیے۔
درخواست دہندگان کو 6 ماہ کا تصدیق شدہ بینک اسٹیٹمنٹ فراہم کرنا چاہیے جس میں کم از کم بیلنس $5,000 یا اس کے مساوی ہو، رہائش کے ثبوت جیسے ہوٹل کی بکنگ، تصدیق شدہ واپسی ٹکٹ، اور کم از کم چھ ماہ کی میعاد کے ساتھ ایک درست قومی شناخت یا پاسپورٹ۔
پاکستان 2025 کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزا اپ ڈیٹ
پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو ویزا سینٹر آنے سے مستثنیٰ ہے اور انہیں صرف تصویر جمع کرانے کی ضرورت ہے۔ چھ سے 15 سال کی عمر کے افراد کے لیے لازمی ہے کہ وہ مرکز میں اپنی تصویر کھینچیں، جب کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان کا بائیو میٹرک تصدیق کے لیے حاضر ہونا ضروری ہے۔
متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں کے لیے 5 سالہ ویزا متعارف کرادیا۔ اس طویل مدتی ویزا کے لیے درخواست دہندگان کو راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، ہوٹل کے تحفظات، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت، اور تقریباً 3,000 درہم کا قابل واپسی سیکیورٹی ڈپازٹ فراہم کرنا ہو سکتا ہے۔
وزارت خارجہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان سے ویزا درخواستوں کو جعلی دستاویزات، جعلی ملازمت کے معاہدوں، زائد قیام اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خدشات کی وجہ سے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی حکام ان مسائل کو حل کرنے اور ویزا کے عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
درخواست دہندگان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے یا قونصل خانے کی سرکاری ویب سائٹس دیکھیں یا تازہ ترین معلومات کے لیے مجاز ٹریول ایجنٹس سے مشورہ کریں، کیونکہ ویزا پالیسیاں تبدیل ہو سکتی ہیں۔