اسلام آباد – پاکستان نے 10 مئی کو مقامی وقت کے مطابق صبح 3:15 بجے (22:15 GMT) سے اپنی فضائی حدود کو تمام طیاروں کے لیے باضابطہ طور پر بند کر دیا ہے۔ یہ بندش مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12:00 بجے (07:00 GMT) تک نافذ رہے گی۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کردہ نوٹس ٹو ایئر مین (نوٹام) کے مطابق فضائی حدود بند رہے گی۔
یہ فیصلہ چکلالہ (راولپنڈی) میں نور خان ایئربیس، چکوال میں مرید بیس اور شورکوٹ (ضلع جھنگ) میں رفیقی بیس پر نئی دہلی کے میزائل حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان دشمنی میں بڑا اضافہ بھارت کے ہوا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل حملوں کے بعد ہوا، جس نے پاکستان کے اسٹریٹجک فوجی ائیر بیس کو نشانہ بنایا۔
فضائی حدود کی بندش میزائل حملوں کے نتیجے میں بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کا براہ راست ردعمل ہے، اور پاکستان نے جاری کشیدگی کے درمیان سویلین اور فوجی طیاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت کا حوالہ دیا ہے۔ یہ اقدام صورتحال کی سنگینی اور مزید کشیدگی کا جواب دینے کے لیے پاکستان کی فوج کی تیاری کو واضح کرتا ہے۔
پاکستان کی حکومت اور فوجی حکام نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ فضائی حدود کی بندش عارضی ہوگی اور اس کا مقصد مزید اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر قومی سلامتی کو برقرار رکھنے پر زور دینے کے ساتھ حکام صورتحال کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔
فضائی حدود کی بندش نے پہلے سے ہی غیر مستحکم صورتحال میں پیچیدگی کی ایک اور پرت کا اضافہ کیا ہے، کیونکہ دونوں ممالک فوجی محاذ آرائی میں مصروف رہتے ہیں، جس میں فضائی حدود کی خلاف ورزیاں اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ جھڑپیں شامل ہیں۔ عالمی برادری صورتحال کا قریب سے مشاہدہ کر رہی ہے، کیونکہ مزید کشیدگی کے علاقائی اور بین الاقوامی استحکام کے لیے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔