جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

جنوبی وزیرستان – جنوبی وزیرستان میں پولیو کے خاتمے کی ٹیم پر حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید، اور ایک دہشت گرد مارا گیا۔

اطلاعات کے مطابق حملہ جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں ہوا، سینٹرل پولیس آفس نے واقعے کی تصدیق کردی ہے۔

پولیس نے اطلاع دی کہ دہشت گردوں نے پولیو ٹیم اور ان کی حفاظتی تفصیلات پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ پولیس نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں آدھے گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ دیگر فرار ہوگئے، حملے میں ایک کانسٹیبل شہید ہوگیا۔

مارے گئے دہشت گرد کی شناخت افنان کے نام سے ہوئی ہے اور حکام نے اس کے پاس سے دو شناختی کارڈ، تین اے ٹی ایم کارڈز اور ایک موبائل فون برآمد کیا ہے۔ فرار ہونے والے دہشت گردوں سے ایک ایس ایم جی، ایک راکٹ لانچر اور دو موٹرسائیکلیں برآمد ہوئیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کانسٹیبل کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ورکرز اور ان کے محافظوں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد انسانیت اور قوم کے دشمن ہیں، اس عزم کا اظہار کیا کہ انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں اور اس بات کا اعادہ کیا کہ انسداد پولیو مہم جاری رہے گی۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، خیبرپختونخوا کے 37 اضلاع میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم جاری ہے۔ 65 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق ٹیمیں گھر گھر جا رہی ہیں اور ان کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے 5 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں