لاہور کا رہائشی بغیر لائسنس شیر رکھنے پر گرفتار

محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے اہلکاروں نے لاہور کے اقبال ٹاؤن میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک شیر پکڑ لیا جسے لائسنس کے بغیر رکھا جا رہا تھا۔ یہ کارروائی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شروع کی گئی تھی جس میں ایک رہائشی اظہر محمود کو جنگلی جانور کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

محکمہ جنگلی حیات پنجاب کے مطابق شیر کو محمود کے گھر کی چھت پر غیر قانونی پنجرے میں رکھا جا رہا تھا جو کہ حفاظتی معیار پر پورا نہیں اترتا تھا۔ وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کسی جنگلی جانور کو سرکاری اجازت کے بغیر رکھنا اور اسے کھلے عام دکھانا قابل سزا جرم ہے۔

پنجاب حکومت نے حال ہی میں جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین میں سخت ترامیم متعارف کرائی ہیں، جس کے تحت شیروں یا دیگر جنگلی جانوروں کو بغیر لائسنس کے رکھنا، ان کی عوامی سطح پر نمائش یا سوشل میڈیا پر ان کی موجودگی کو فروغ دینا غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو اب سات سال تک قید اور PKR 50 لاکھ تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے فوری کارروائی کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قانون کی خلاف ورزی پر کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر حکومت جنگلی حیات کے تحفظ کے ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں