اس امریکی اقدام کے جواب میں کینیڈا نے بھی تقریبا 30 ارب ڈالر مالیت کی امریکی مصنوعات پر 25 فیصد ٹرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ ماہ سے جاری یہ تجارتی کشیدگی جس کا آغاز صدر ٹرمپ نے کیا ہے دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ برسوں میں بڑھتی اقتصادی اور تجارتی مشکلات پر منتج ہوگی .
امریکہ کی جانب سے پڑوسی ممالک کینیڈا اور میکسیکو کی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا مقصد امریکی صنعت کو تحفظ فراہم کرنا بتایا جاتا ہے ۔ اسکے علاؤہ بالخصوص کینیڈا کی تجارت کے امریکہ پر اثرات کو محدود کرنا ہے۔ ان اقدامات سے مختلف قسم کی مصنوعات متاثر ہونگی جن میں گاڑیوں کے پرزے اور سٹیل پراڈکٹس سمیت دیگر صنعتی اشیاء شامل ہیں۔
رد عمل کے طور پر کینیڈا نے بھی جوابآ امریکی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا جس میں امریکی سے آنے والا گوشت ‘ پھل شراب ‘ شوز ‘ کاسمیٹکس اور دیگر اشیاء ضروریہ شامل ہیں۔
کینیڈا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس تجارتی تنازعہ کے نتیجہ میں کاروبار اور عوام کو جو ممکنہ نقصان ہوگا اس کا ازالہ اور عوام کو ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اس ٹیرف وار کے اثرات عالمی سطح پر مرتب ہو سکتے ہیں.