کراچی – پاکستانی حکومت نے زکوٰۃ کی کٹوتی سے قبل سال 2025 کے لیے بینک کھاتوں پر زکوٰۃ کی کٹوتی کا نصاب 79,699 روپے مقرر کیا ہے۔
وفاقی وزارت برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلان میں کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک 1446ھ کے لیے زکوٰۃ کا نصاب 179,689 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ سیونگ، نفع اور نقصان میں حصہ دار اکاؤنٹس اور اسی طرح کے ڈپازٹ اکاؤنٹس جن میں رمضان کے پہلے دن اس رقم کے برابر یا اس سے زیادہ کا بیلنس ہو وہ زکوٰۃ کی کٹوتی کے تابع ہوں گے۔
بینکوں کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھی بھیج دیا گیا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ زکوٰۃ کی کٹوتی سے مستثنیٰ رہیں گے۔ کٹوتی کا عمل یا تو 1 یا 2 مارچ کو ہو گا، رمضان کا چاند نظر آنے اور رمضان کے باضابطہ آغاز پر منحصر ہے، جس کا آغاز 2 مارچ 2025 سے متوقع ہے۔
رمضان کے پہلے دن مقررہ نصاب کی حد سے کم بیلنس والے بینک اکاؤنٹس زکوٰۃ کی کٹوتی کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔ یہ اقدام زکوٰۃ کی مناسب وصولی کو یقینی بنانے کے لیے ملک کی جاری کوششوں کا حصہ ہے، جس کا استعمال پسماندہ افراد کی مدد کے لیے کیا جاتا ہے۔
نصاب کی حد سے پتہ چلتا ہے کہ زکوٰۃ کے لاگو ہونے کے لیے ایک شخص کے پاس دولت کی کم از کم رقم ہونی چاہیے، اور اس کا اعلان ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے جب ملک رمضان کے مقدس مہینے کی تیاری کر رہا ہے۔
تمام بینک، ترقیاتی مالیاتی ادارے (DFIs) اور مائیکرو فنانس بینک (MFBs) زکوٰۃ کی کٹوتی کے مقصد کے لیے رمضان المبارک 1446 ہجری کے پہلے کام کے دن ہر قسم کی عوامی لین دین کے لیے بند رہیں گے، مرکزی بینک نے پہلے اعلان کیا تھا۔