فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ مجھے گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر ایف بی آر حکام کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں

اسلام آباد – سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ 1,010 گاڑیوں کی خریداری پر سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں تشویش کا اظہار کرنے پر ایف بی آر حکام نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کے پاس اپنے دعوے کی حمایت کے ثبوت موجود ہیں۔

کمیٹی اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے معاملے کی سنگینی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی رکن پارلیمنٹ کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں تو دوسروں کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے معاملے کو فوجداری تحقیقات کے لیے بھیجنے کی حمایت کی۔

واوڈا نے مزید انکشاف کیا کہ ان کے پاس ایف بی آر کے 54 کرپٹ اہلکاروں کی فہرست ہے جو ظاہر کرنے کے لیے تیار ہے۔ کمیٹی نے ملٹی نیشنل کمپنی پر ایف بی آر کے چھاپے پر بھی تبادلہ خیال کیا، ارکان نے ایف آئی اے کی زیر قیادت انکوائری کا مطالبہ کیا۔

چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی کہ کمیٹی کے خدشات دور ہونے تک کوئی گاڑی نہیں خریدی جائے گی۔ تاہم انہوں نے تاکید کی کہ تاخیر سے گریز کیا جائے۔ کمیٹی نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا خریداری سے پہلے پی پی آر اے کی منظوری لی گئی تھی، جس پر لنگڑیال نے واضح کیا کہ اگرچہ یہ عمل پی پی آر اے سے ہو سکتا ہے، لیکن گاڑی کی خریداری کے لیے یہ قانونی ضرورت نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں