پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عام انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر 8 فروری کو ملک گیر احتجاج کے ذریعے ’یوم سیاہ‘ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ سیاسی منظر نامے کے حوالے سے پارٹی کی مسلسل شکایات اور اس کے احتساب اور اصلاحات کے مطالبے کی عکاسی کرتا ہے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اراکین قومی اسمبلی (ایم این اے) اور اراکین صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) سمیت قانون سازوں کو اپنے اپنے حلقوں میں مظاہروں کا اہتمام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ احتجاج کا مقصد حکمرانی اور انتخابی نتائج سے پارٹی کے عدم اطمینان کو اجاگر کرنا ہے۔
قیادت اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی
قانونی مشیروں سے حالیہ ملاقات میں عمران خان نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے اندر رابطے اور پیغام رسانی کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ اجلاس میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا، ارکان کو جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ فضل الرحمان کے بارے میں بیانات دینے سے خبردار کیا گیا۔
پارٹی قیادت پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ 8 فروری کے احتجاج کے لیے وسیع تر حمایت حاصل کرنے کے لیے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کریں۔ مظاہروں کی کامیابی کے لیے نچلی سطح پر موثر رابطہ کاری اور متحرک ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔