بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی

اسلام آباد – بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے رہائشیوں کو بڑی پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ شہر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں۔

شورش زدہ علاقے میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر سیلولر اور انٹرنیٹ خدمات کو جزوی طور پر معطل کر دیا گیا ہے جس سے عوام کو خاصی پریشانی کا سامنا ہے۔

صوبائی حکومت نے تصدیق کی کہ یہ معطلی پیر کی صبح کے اوقات میں شروع ہوئی اور منگل 7 جنوری تک جاری رہے گی۔ حکام نے حفاظتی اقدامات کی وجہ کے بارے میں ابھی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

جے یو آئی کی قیادت میں جاری مظاہروں کے درمیان پیر کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس صورت حال سے خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مواصلاتی خدمات میں خلل کی وجہ سے رہائشیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

گزشتہ ہفتے بلوچستان کے شہر تربت میں ایک بم دھماکے میں چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ارکان تھے۔ اس حملے میں شہریوں اور سیکیورٹی کی گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں بم سڑک کے کنارے کار میں چھپایا گیا تھا اور اسے دور سے اڑا دیا گیا۔

مسلح افواج کے خلاف مذموم ایجنڈے کے تحت بلوچ لبریشن آرمی (BLA) نے ذمہ داری قبول کی۔ پاکستانی حکومت کے ارکان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

ملک کے شورش زدہ بلوچستان میں حملوں میں اضافہ دیکھا گیا کیونکہ یہ تشدد بلوچستان اور کے پی میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں وسیع پیمانے پر اضافے کا حصہ ہے، جس کے نتیجے میں 1,600 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں