ڈبلیو ایچ او کے سربراہ یمن کے ہوائی اڈے پر اسرائیلی فضائی حملے سے بال بال بچ گئے

نیویارک – عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس یمن کے صنعا ایئرپورٹ پر اسرائیلی فضائی حملے سے بال بال بچ گئے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ وہ ہوائی اڈے پر تھے جب اسے اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

ٹیڈروس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا، “ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور، ڈیپارچر لاؤنج – جہاں سے ہم تھے وہاں سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر – اور رن وے کو نقصان پہنچا ہے۔”

وہ کئی مہینوں سے حوثیوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی رہائی اور ملک میں صحت اور انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے یمن کا دورہ کر رہے تھے۔

ٹیڈروس نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ اور ڈبلیو ایچ او کے عملے کے ساتھ صنعا کے ہوائی اڈے سے پرواز میں سوار ہونے والے تھے جب “ہوائی اڈہ فضائی بمباری کی زد میں آ گیا”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے طیارے کے عملے کا ایک رکن زخمی ہوا ہے۔ “ہوائی اڈے پر کم از کم دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے”۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے تصدیق کی کہ وہ اور ان کے ساتھی محفوظ ہیں اور اس واقعے میں جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کے لیے “ہماری دلی تعزیت” بھیجی ہے۔

دریں اثنا، اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے جمعرات کے روز یمن میں حوثی تحریک سے منسلک متعدد اہداف کو نشانہ بنایا – جن میں صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈہ اور مغربی ساحل کے ساتھ تین بندرگاہیں شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں