اسلام آباد – آن لائن گردش کرنے والی متعدد میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب پاکستان سمیت متعدد ممالک کے شہریوں پر ویزے کی پابندیاں اور داخلے پر پابندی عائد کر رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مملکت نے مصر، بھارت، پاکستان، مراکش، تیونس، یمن، الجزائر، نائیجیریا، اردن، سوڈان، عراق، انڈونیشیا، ایتھوپیا اور بنگلہ دیش پر پابندی عائد کر دی ہے۔ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ پابندیاں 13 اپریل 2025 سے لاگو ہوں گی، اور خبردار کیا گیا ہے کہ عدم تعمیل کے نتیجے میں سعودی عرب میں داخلے پر پانچ سال کی پابندی لگ سکتی ہے۔
KSA سے سرکاری جواب
ویزا پابندی سے متعلق متضاد رپورٹوں کے درمیان، سعودی ٹورازم سنٹر نے ان رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ دستاویز غیر سرکاری تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکام کی طرف سے جاری کردہ واحد سرکاری سرکلر حج سے متعلق سفر کے رہنما خطوط سے متعلق ہے۔
ایجنسی نے وضاحت کی کہ سیاحتی ویزا رکھنے والے مسافروں کو 01 ذوالحجہ سے 14 ذوالحجہ 1446 ہجری (29 اپریل تا 11 جون 2025 عیسوی) کی مخصوص مدت کے دوران حج کرنے، داخل ہونے یا مکہ میں قیام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، جو کہ حج کے لیے مقررہ وقت ہے۔
سعودی حج ویزا صرف حج کی ادائیگی کے مقصد کے لیے دیا جاتا ہے اور یہ صرف اس مخصوص مدت کے لیے درست ہے۔ سعودی حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ رہنما خطوط افواہوں سے متعلق ویزا پابندیوں اور غیر حج سے متعلق سفر کے لیے داخلے کی پابندیوں سے متعلق نہیں ہیں۔
سعودی حکام نے عوام پر زور دیا کہ وہ سفری اور ویزا پالیسیوں سے متعلق معلومات کے لیے سرکاری چینلز پر انحصار کریں، خاص طور پر حج کے موسم سے متعلق۔