سعودی عرب میں واٹس ایپ وائس اور ویڈیو نامی فیچر 6 سال بعد بحال کر دیا گیا

سعودی عرب کے ڈیجیٹل منظر نامے کے لیے ایک اہم پیش رفت میں، مملکت میں واٹس ایپ کے صارفین چھ سال کے وقفے کے بعد اب ایک بار پھر آواز اور ویڈیو کال کر سکتے ہیں۔ رہائشیوں کی جانب سے اس تبدیلی کا خیر مقدم کیا گیا ہے، حالانکہ سعودی حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے، جس سے صارفین کو اس تبدیلی کے مستقل ہونے کے بارے میں کچھ غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

مقبول میسجنگ ایپ، جو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہے، اس کی آواز اور ویڈیو کالنگ کی خصوصیات کو سعودی عرب میں ریگولیٹری وجوہات کی بنا پر بلاک کر دیا گیا تھا۔ تاہم، ہفتے کے روز یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں کہ یہ فیچرز اچانک دوبارہ فعال ہو گئے، جس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ آیا یہ تبدیلی عارضی ہے یا طویل مدتی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

اگرچہ بہت سے صارفین کالنگ فیچرز تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، لیکن سعودی حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہ آنے سے اس فیصلے کی پائیداری کے حوالے سے سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ اس اقدام کو سعودی عرب کے ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو ممکنہ طور پر رہائشیوں اور کاروباروں کے لیے یکساں رابطے میں اضافہ کر رہا ہے۔

واٹس ایپ، جس نے 2015 میں وائس کالز اور 2016 میں ویڈیو کالز متعارف کروائیں، عالمی سطح پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والے میسجنگ پلیٹ فارمز میں سے ایک رہا ہے۔ تاہم، کنگڈم کی ریگولیٹری پالیسیوں کی وجہ سے، یہ فیچرز اب تک دستیاب نہیں تھے۔ مارچ 2024 کے اوائل میں ہی ان پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں قیاس آرائیاں سامنے آئی تھیں، حالانکہ اس وقت، سعودی کمیونیکیشن، اسپیس اور ٹیکنالوجی کمیشن نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ واٹس ایپ کالز تک رسائی کی اجازت نہیں ہے۔

اس حالیہ پیش رفت کے ساتھ، بہت سے لوگ اب سوچ رہے ہیں کہ آیا یہ تبدیلی سعودی عرب میں ڈیجیٹل مواصلات کو مزید آزاد کرنے کی طرف ایک قدم ہے یا یہ ایک عارضی ایڈجسٹمنٹ ہے۔ صرف وقت ہی بتائے گا کہ آیا بحال شدہ خصوصیت مستقل طور پر برقرار رہے گی یا نئے ضوابط اس کی مستقبل کی دستیابی کو متاثر کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں