40 سال سے 60 سال عمر کے لئے کیا معمولات ہونے چاہئیں

‏عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ
40 سال کی عمر تک انسان نے جو بننا ہوتا ہے یا جو منصوبہ بناتا ہے وہ اس کی تکمیل کر لیتا ہے ۔اس عمر سے عموماً آپ کی سکہ بند ذمہ دار عمر شروع ہوتی ہے ۔بچے بڑے ہو جاتے ہیں اور ان کی شادیوں کی فکر اور دوڑ دھوپ زندگی کا حصہ بن جاتی ہے ۔انسان دفاعی پوزیشن پر ہوتا ہے اور زیادہ تر نئے ایڈونچر مول نہیں لیتا ۔ جوانی سے (مڈل ایج ) وسط عمر کے مرحلے میں زندگی اور طرح کی ہو جاتی ہے ۔40 سے 60 سال یعنی اگر آپ ملازمت کرتے ہیں تو ریٹائرمنٹ کے قریب کی زندگی گزارنے کے لئے کیا ایسا نیا کیا جا سکتا ہے کہ زندگی آپ کے لئے سہل اور بہتر بنی رہے ۔اس بارے ذیل میں کچھ قابل عمل مشورے ہیں ۔

©» اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لئے زندگی میں ترتیب لائیں ۔ ذہنی و جسمانی ‘ روحانی و سماجی طور پر ہم خیال لوگوں کے حلقے میں رہنے سے آپ بیماریوں سے محفوظ رہیں گے ۔ اگر ارد گرد کچھ کام آپ کے مزاج اور توقع کے خلاف ہو رہے ہوں تو بھی چڑچڑا پن اور غصے کا شکار ہونے سے بچیں ۔ مزاج میں ٹھہراؤ اور اطمینان سے آپ کی زندگی آسان ہو جائے گی۔

©» پانی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے یہ انسانی جسم کے لئے ہر عمر میں بہت ضروری عنصر ہے۔ پیاس یا طلب کے بغیر بھی ایک خاص مقدار میں پانی ضرور پئیں۔ صحت کے بعض مسائل کی وجہ جسم میں پانی کی کمی بھی ہوتی ہے ۔

©» ہلکی پھلکی ورزش اور جسمانی سرگرمی کو معمول بنائیں ۔ اپنے جسم کو حرکت میں رکھیں ۔ لمبی سیر کے علاؤہ کسی انڈور گیمز میں بھی حصہ لیں ۔

©» بتدریج کھانے کی مقدار میں کمی کردیں ۔حدیث نبوی ہے کہ آدمی کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھ سکیں۔کم کھانا ہر عمر میں صحت ہے ۔

©» جس قدر ممکن ہو پیدل چلیں ۔انگریزی میں مثال ہے کہ اپنے تمام جوڑوں کو حرکت میں رکھنے سے آپ تندرست رہیں گے ۔قریبی مقامات تک پیدل چل کر جائیں ، جیسے مسجد ، دکان اور پارک وغیرہ ۔گاڑی اور موٹر سائیکل کا استعمال کم کریں۔

©» اضطراب ‘غصہ اور فکر آپ کی صحت کو بری طرح متاثر اور شخصیت کو کمزور کرتے ہیں ۔
اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے حلقہ میں رکھیں جو آپ کے لئے باعث اطمینان ہوں۔

©» قول مشہور ہے کہ “اپنے پیسے کو دھوپ میں رکھو اور خود سایہ میں بیٹھو۔” اس کا مطلب ہے کہ حتیٰ الوسع مالی وسائل کو استعمال میں لائیں اور سہولیات حاصل کریں۔ پیسے بچا کر خود مشقت اٹھانا کوئی عقلمندی نہیں ہے۔دولت زندگی کو بہتر کرنے کے لیے ہوتی ہے خود اسکی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ۔

©» اپنی روح کو کسی ایسی چیز کے لیے جسے آپ حاصل نہیں کر سکتے افسردگی یا مایوسی میں نہ ڈوبنے دیں ۔ اسے بھولنے میں آپ کی بہتری ہے
اگر یہ سب آپ کے مقدر میں ہںوتا تو یہ آپ کو مل جاتا ۔

©» عاجزی اختیار کریں کیونکہ دولت ، طاقت ، اور اختیار سب غرور کی چھتری تلے زوال پذیر ہںو جاتے ہیں ۔ عاجزی آپ کو مخلوق کے قریب لاتی ہے اور احترام آدمیت سے آپکا مقام بلند ہوتا ہںے ۔

©» آپ کے بال اگر سفید ہو گئے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ بڑھاپے نے گھیر لیا ہے ۔ یہ ایک نشانی ہے کہ زندگی کا بہترین حصہ ابھی شروع ہو رہا ہے ۔ یہ سمجھیں کہ آپ نے اس سے قبل جو محنت کی ہے اس کے ثمرات اوراللہ کی نعمتوں سے لطف اندوز ہونے کا وقت ہے

©» نماز کی پابندی کے ساتھ قرآن پڑھیں اور تدبر کریں۔اس سے یقینا آپ کی زندگی میں ترتیب اور خیر و برکت آئے گی ۔

(سید ارشد حسین گیلانی)

اپنا تبصرہ لکھیں