پاکستانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ورک ویزوں میں 150 فیصد کمی، سینیٹ کی باڈی نے بتایا

اسلام آباد – متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستانی شہریوں کو ورک ویزوں کے اجراء میں 150 فیصد کمی کر دی ہے، یہ انکشاف اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر کے حکام نے کیا۔

انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران چونکا دینے والی پیشرفت کا اشتراک کیا، اس خدشے سے کہ پاکستان کو مستقبل میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اسے یو اے ای سے سالانہ 4 بلین ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوتی ہیں۔

بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات نے سوشل میڈیا قوانین اور دیگر قواعد کی خلاف ورزی جیسی مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستانیوں کے ورک ویزے میں کمی کی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ پاکستانی شہری متحدہ عرب امارات پہنچنے کے بعد وہاں بھیک مانگتے تھے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ پاکستانی وزیر نے یہ معاملہ متحدہ عرب امارات کے حکام سے ملاقاتوں میں اٹھایا تھا لیکن اس سلسلے میں کوئی بہتری نہیں دیکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف سے کہے گی کہ وہ پاکستانی شہریوں کے لیے ورک ویزوں کے اجراء میں اضافہ کرنے کے لیے یہ معاملہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اٹھائیں.

قبل ازیں، پاکستان میں حکام نے متحدہ عرب امارات کے ورک ویزا کے لیے درخواست دینے کے خواہشمند افراد کے لیے سخت قوانین نافذ کیے تھے کیونکہ انہیں پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ جمع کروانا ہوگا کیونکہ خلیجی حکام نے پاکستانیوں کی غیر قانونی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

پولیس کیریکٹر سرٹیفکیٹ کی نئی پالیسی اس بات کی تصدیق کرے گی کہ آپ کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور روزگار کے بہت سے بین الاقوامی مواقع کے لیے ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں