صدر ٹرمپ کی امریکہ سے تارکین وطن کی بے دخلی تیز کر دی گئی . 104 بھارتیوں کو زبردستی واپس بھیج دیا گیا
امریکی صدر بننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے خصوصی اپریشن کریں گے اور اس پر تیزی سے عملدرآمد شروع ہو گیا ہے ۔
ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 10 لاکھ ایسے افراد امریکہ میں رہ رہے ہیں جن کے پاس کوئی قانونی دستاویزات نہیں ہیں ۔ ان میں مختلف ممالک کے لوگ شامل ہیں جن میں ساؤتھ امریکہ’ ہندوستان پاکستان’ افغانستان’ بنگلہ دیش اور یورپ کے ممالک بھی شامل ہیں. غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک کے سلسلے میں کچھ دنوں قبل 104 ہندوستانی باشندے جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے کو گرفتار کرنے کے بعد ایک خصوصی ملٹری طیارے میں بٹھا کر ایک لمبی فلائٹ کے بعد امرتسر ائیر پورٹ پہنچا دیا گیا۔
ڈی پورٹ کئے گئے بھارتیوں میں عورتیں’ بچے’ بوڑھے اور نوجوان شامل تھے جن کو ہتھکڑیاں’ بیڑیاں اور زنجیریں لگائی گئی تھیں. ہندوستان واپس چھوڑے گئے ان افراد کو جہاز میں بھوکا پیاسا بھی رکھا گیا اور ان کے ساتھ مجرموں اور جانوروں کا ساتھ سلوک کیا گیا. سوشل میڈیا کے مطابق یہ ہندوستانی باشندے مختلف راستوں سے ایجنٹوں کے ذریعے امریکہ پہنچے تھے اور صدر کے ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد وہاں ان کو اچانک پولیس اور ایجنسیوں نے گرفتار کر کے واپس ہندوستان پہنچا دیا. بھارت کے عوام نے وزیراعظم مودی پر سوشل میڈیا کے ذریعے دباؤ بڑھایا ہے کہ امریکہ سے ان کی دوستی کا نتیجہ یہ ہے تو پھر دشمنی کیا ہوتی ہے؟
گزشتہ چار سال کے دوران امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے ہندوستانی باشندوں کی تعداد 96 ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے. 19-2018 میں یہ تعداد صرف اٹھ ہزار کے قریب تھی .اگلے مرحلے میں 600 مزید بھارتی باشندوں کو امریکہ سے بے دخل کرنے کی کاروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔ امریکہ سے ہزاروں غیر ملکی تارکین وطن کی بے دخلی کے بعد امریکہ کی معیشت اور کاروبار بری طرح متاثر ہوں گے کیونکہ معمولی معاوضہ پر یہ لوگ مختلف عام ا ور مشکل کام کر رہے تھے اور جبکہ امریکی خود یہ ملازمتیں کرنا پسند نہیں کرتے ہیں۔ اس صورت حال میں زراعت و صنعت اور کاروبار کے لیے مزدور نہ ملنے کی وجہ سے لازماً مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔