اسلام آباد – سپریم کورٹ نے نئے تعینات ہونے والے ججوں کی حلف برداری کی تقریب موخر کر دی ہے، جو ابتدائی طور پر بدھ کو مقرر کی گئی تھی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں تاخیر کی وجہ سے تقریب اب جمعہ کو ہوگی۔ وزارت قانون و انصاف نے ملک کی عدالت عظمیٰ میں چھ مستقل ججوں اور ایک قائم مقام جج کی تقرری کے نوٹیفکیشن کا اشتراک کیا۔
نئے مستقل ہونے والے ججوں میں جسٹس ہاشم خان کاکڑ، جسٹس شفیع صدیقی، صلاح الدین پنہور، شکیل احمد، جسٹس عامر فاروق اور اشتیاق ابراہیم شامل ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو قائم مقام جج مقرر کر دیا گیا ہے۔
ان اہم تقرریوں کو حتمی شکل دینے میں تاخیر کی وجہ سے تقریب کو دوبارہ ترتیب دیا گیا، جو اب جمعہ کو ہو گی، جیسا کہ وزارت نے تصدیق کی ہے۔ اس تاخیر نے عدالت کے شیڈول میں تبدیلی کا اشارہ کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ نئے جج اس ہفتے کے آخر میں رسمی حلف برداری کی تقریب کے بعد اپنا کردار سنبھالیں گے۔
ان تقرریوں کو پاکستان تحریک انصاف اور دیگر وکلا گروپوں نے تنقید کا نشانہ بنایا، جنہوں نے انہیں غیر آئینی قرار دیا اور انہیں چیلنج کرنے کا عزم کیا۔ اس کے جواب میں، اسلام آباد میں مظاہرے پھوٹ پڑے، وکلاء نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ریلی نکالی، جس پر وہ استدلال کرتے ہیں کہ عدالتی آزادی کو نقصان پہنچا ہے۔
حالیہ پیش رفت عدالتی تبادلوں پر پہلے ہونے والے احتجاج اور ہڑتال کے بعد ہوئی ہے، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی جے سی پی کے اجلاس کو ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔