لاہور – پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ صوبے میں حالیہ گردو غبار کے طوفان اور تیز ہواؤں کے دوران ہونے والے نقصان کا 80 فیصد اکھڑے ہوئے سولر پینلز کی وجہ سے ہوا۔
اگرچہ بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی، لیکن اس کی شدت غیر متوقع تھی، انہوں نے کہا اور انکشاف کیا کہ پنجاب بھر میں مختلف واقعات میں مجموعی طور پر 110 افراد زخمی ہوئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان واقعات میں 80 فیصد نقصان سولر پینلز کے اکھڑ جانے کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سولر پینل محفوظ طریقے سے لگائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری کا اضافہ ہوا ہے جب کہ پاکستان میں اچانک چار سے پانچ ڈگری تک گرمی پڑ جاتی ہے جو ہیٹ ویو کا باعث بنتی ہے۔
انہوں نے درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، جس میں جنگلات اور شہری کاری کو کنٹرول کرنا شامل ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے یہ بھی بتایا کہ شہریوں کو ہیٹ اسٹروک سے بچانے کے لیے پنجاب کے ہر اسپتال میں انتظامات کیے گئے ہیں۔
ہفتے کے روز، ایک طاقتور گردو غبار کے طوفان کے بعد تیز بارش نے لاہور کے کچھ حصوں کو گھیرے ہوئے بادلوں کی وجہ سے غروب آفتاب سے پہلے ہی شہر کو اندھیرے میں ڈوبا دیا۔
مٹی کے شدید طوفان نے لوگوں کی جانب سے چھتوں پر نصب سولر پینلز اکھاڑ دیے جس سے مختلف علاقوں میں نقصان ہوا۔