کراچی – سندھ حکومت نے پیر 17 فروری سے صوبے بھر میں غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیر سے غیر رجسٹرڈ گاڑیاں ضبط کر لی جائیں گی۔ انہوں نے شوروم مالکان کو بھی ہدایت کی کہ وہ بغیر رجسٹریشن کے کسی بھی گاڑی کو شوروم سے نہ نکالیں۔
مزید برآں، حکومت نے سندھ میں جسمانی طور پر ناکارہ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری گاڑیوں، ڈمپروں، ٹرکوں، بسوں اور ٹریلرز کے لیے لازمی موٹر گاڑی کا معائنہ متعارف کرایا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے کراچی میں چار موٹر وہیکل انسپیکشن سینٹرز قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
قبل ازیں، صوبائی حکومت نے میٹرو پولس میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی کے اوقات میں نرمی کی، بظاہر طاقتور ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے دباؤ کے سامنے جھک کر۔
حکومت نے پابندی کے وقت میں ایک گھنٹے کی نرمی کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ فیصلہ عوام اور ٹرانسپورٹرز دونوں کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت سندھ کے وزیر داخلہ ضیا لنجار کی جانب سے پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرنے اور رات گیارہ بجے سے پہلے کسی بھی بھاری گاڑی کو سڑکوں سے ٹکرانے کی اجازت نہ دینے کے عزم کے بعد سامنے آئی ہے۔
تاہم وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں رات 11 بجے سے صبح 6 بجے کے بجائے رات 10 بجے تک ہیوی ٹریفک کی آمدورفت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔