بھارتی مقبوضہ کشمیر میں راجوری کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راج کمار تھاپا جو دہشت گردوں کے سہولت کار تھے، پاکستانی حملے میں مارے گئے۔
یہ کارروائی پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ تھی جو بھارت کی طرف سے ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف کی گئی تھی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ راج کمار تھاپا بھارتی حکومت کی پشت پناہی سے کشمیری مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں کرنے والے دہشت گردوں کا سہولت کار تھا۔ سرکاری اہلکار ہونے کے باوجود اس نے دہشت گرد گروپوں سے خفیہ روابط رکھے۔
راجوری اور آس پاس کے علاقوں میں راج کمار کشمیری مسلمانوں کے لیے خوف کی علامت بن گیا تھا۔ ان پر جبری گمشدگیوں کے علاوہ لوگوں کو ہراساں کرنے کے لیے ریاستی طاقت کا غلط استعمال کرنے کا الزام تھا۔
پاکستانی فورسز نے راجوری میں ایک مخصوص اور ٹارگٹڈ آپریشن میں راج کمار کو ختم کیا۔ آپریشن انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کیا گیا اور دہشت گردی کے ایک بڑے نیٹ ورک کو ختم کر دیا گیا۔
اس سے پہلے دن میں، پاکستان نے ’’آپریشن بنیان اُن مارسوس‘‘ (آہنی دیوار) کے تحت صریح بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔
کئی اہم بھارتی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا گیا ہے۔
سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پاکستان نے بھارت کے علاقے بیاس میں برہموس سٹوریج سائٹ کو تباہ کر دیا ہے، اُدھم پور میں ائیر بیس جبکہ پٹھانکوٹ میں ایک ہوائی اڈے کو بھی حملے میں اڑا دیا گیا۔
یہ آپریشن بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندر تین فضائی اڈوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کے بعد شروع کیا گیا تاہم پاک فضائیہ (پی اے ایف) کے تمام اثاثے محفوظ رہے۔
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروس پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ بھارت نے نور خان بیس (راولپنڈی) مرید بیس (چکوال) اور شورکوٹ ایئر بیس پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے پی اے ایف کے تمام اثاثے محفوظ ہیں۔ انہوں نے بھارت کو مناسب جواب سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اب ہمارے جواب کا انتظار کریں‘‘۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے افغانستان میں میزائل اور ڈرون بھی داغے۔