اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 46 ملین ڈالر سے بڑھ کر 11.41 بلین ڈالر ہو گئے

کراچی – 31 جنوری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پاکستان کے کل مائع غیر ملکی ذخائر میں معمولی کمی دیکھی گئی جو 16,044.1 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔

سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود مائع زرمبادلہ کے ذخائر زیر جائزہ مدت کے دوران 46 ملین ڈالر کے اضافے سے 11,418.3 ملین ڈالر تک پہنچ گئے۔

غیر ملکی ذخائر کی پوزیشن کے ٹوٹنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمرشل بینکوں کے پاس 4,625.8 ملین ڈالر کے خالص غیر ملکی ذخائر ہیں۔

24 جنوری 2025 کو ختم ہونے والے پچھلے ہفتے میں ملک کے پاس موجود زرمبادلہ کے کل ذخائر 16,052.1 ملین ڈالر تھے۔

ان میں مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 11,372.4 ملین ڈالر ریکارڈ کیے گئے جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4,679.7 ملین ڈالر کے خالص ذخائر تھے۔

اس ہفتے کے شروع میں، وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی فنڈ برائے ترقی (SFD) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلطان عبدالرحمن المرشد نے پاکستان اور SFD کے درمیان 1.61 بلین ڈالر کے دو معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

اہم معاہدوں میں سعودی عرب سے ایک سال کے لیے 1.20 بلین ڈالر مالیت کے تیل کی درآمد کی موخر ادائیگی اور مانسہرہ میں کشش ثقل کے بہاؤ کے پانی کی اسکیم کی تعمیر کے لیے 41 ملین ڈالر کے رعایتی قرض کے معاہدے سے متعلق تھے۔

سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز اور سی ای او ایس ڈی ایف سلطان بن عبدالرحمان المرشد نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کیے۔

دستخط کی تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

وزیراعظم نے آئل امپورٹ فنانسنگ فیسیلٹی پر دستخط کا خیرمقدم کیا جس کے مطابق پاکستان ایک سال کے لیے 1.20 بلین امریکی ڈالر کی موخر ادائیگی پر تیل حاصل کرے گا۔

یہ منصوبہ فوری مالیاتی بوجھ کو کم کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنا کر پاکستان کی اقتصادی لچک کو مضبوط کرے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں