مکہ: سعودی عرب نے رواں سال حج کے حوالے سے ایک بار پھر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بچوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اس فیصلے کا اعلان فروری 2025 میں کیا گیا تھا اور اس سال دوبارہ نافذ کیا جا رہا ہے۔
سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا کہ یہ فیصلہ حج کے دوران بڑھتے ہوئے ہجوم کی وجہ سے کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شدید گرم موسم میں ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے انہیں حج کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب رواں سال 10 ہزار عازمین کا اضافی کوٹہ ملنے کے باوجود پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت 67 ہزار پاکستانی درخواست گزار اب بھی فریضہ حج ادا نہیں کرسکیں گے۔
یہ مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب ان کے حج کے اخراجات کے لیے فنڈز کی ایک بڑی رقم غلطی سے سعودی وزارت حج کے اکاؤنٹ کے بجائے ایک غلط بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہو گئی۔
یہ خرابی بہت دیر سے دریافت ہوئی جس کی وجہ سے نجی ٹور آپریٹرز کو ادائیگی جمع کرانے کی آخری تاریخ کو پورا کرنے سے روکا گیا۔
اس ماہ کے شروع میں، وزارت مذہبی امور نے سعودی حکام کو ایک باضابطہ تحریری اپیل جمع کرائی ہے، جس میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس سال پاکستانی عازمین کو حج کی اجازت دیں۔
اس نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ آئندہ تمام قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
خط میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ متاثرہ حاجیوں میں سے بہت سے عمر رسیدہ ہیں اور ان کا درد اور مایوسی الفاظ سے باہر ہے۔