صائم ایوب کو نظر انداز، آئی سی سی نے کوسل مینڈس کو 2024 کا بہترین ٹیسٹ کرکٹر قرار دے دیا

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2024 کے بہترین ٹیسٹ کرکٹر کے اعلان میں پاکستان کے ابھرتے ہوئے اسٹار صائم ایوب کو نظر انداز کر دیا، اس کے بجائے یہ اعزاز سری لنکا کے کوسل مینڈس کو دیا۔

اتوار کو جاری ہونے والے ایک باضابطہ بیان میں، آئی سی سی نے مینڈس کو ریڈ بال فارمیٹ میں ان کی غیر معمولی کارکردگی کے لیے تسلیم کیا، جس کی وجہ سے آئی سی سی مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کے لیے ان کی نامزدگی ہوئی۔ گزشتہ ایک سال کے دوران، مینڈس نے 50 کی اوسط سے 1,451 رنز بنائے، کئی میچوں میں اپنی ٹیم کو فتوحات دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوران سری لنکا کی مہم میں ان کی پرفارمنس نے اہم کردار ادا کیا۔

26 سالہ مڈل آرڈر بلے باز نے ایک کیلنڈر سال میں 1,000 سے زیادہ رنز بنانے کا نادر کارنامہ انجام دیا، اس سنگ میل کو پہنچنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو گئے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 1,000 رنز بنانے والے تیسرے تیز ترین کھلاڑی بھی بن گئے، انہوں نے صرف 13 اننگز میں یہ نشان حاصل کر کے سر ڈونلڈ بریڈمین کے ریکارڈ کی برابری کی۔

مینڈس کے شاندار سال میں نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش اور انگلینڈ جیسی ٹاپ ٹیموں کے خلاف پانچ سنچریاں اور تین نصف سنچریاں شامل تھیں۔ اس کی مستقل مزاجی اور دباؤ میں کارکردگی دکھانے کی صلاحیت ان کے سال کی اہم جھلکیاں رہی ہیں۔

دریں اثنا، آئی سی سی نے اس سے قبل سال کے بہترین ٹیسٹ بلے باز کے لیے چار نامزدگیوں کا اعلان کیا تھا، جن میں پاکستان کے صائم ایوب، ویسٹ انڈیز کے شمر بروکس اور انگلینڈ کے گس اٹنبرو شامل تھے۔

ایوب کو اعلیٰ اعزازات سے ہٹائے جانے سے کرکٹ شائقین بالخصوص پاکستان میں احتجاج کو ہوا دی گئی جنہوں نے آئی سی سی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ بہت سے لوگوں نے محسوس کیا کہ ایوب کی سال بھر کی مسلسل کارکردگی زیادہ پہچان کی مستحق ہے۔ 23 سالہ پاکستانی بلے باز ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ مسلسل کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں سے ایک تھے، لیکن ان کی کامیابیوں کے باوجود، آئی سی سی کا ایوارڈ 2024 میں فارمیٹ میں ان کی شراکت کی عکاسی نہیں کر سکا۔ شائقین اور پنڈتوں نے یکساں طور پر اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔ اسے ایک نظر بندی کہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں