لاہور: پنجاب میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی رکن صوبائی اسمبلی رخسانہ کوثر نے ماں بولی کے عالمی دن کے موقع پر پنجابی زبان کے فروغ اور رائج کے لیے پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش کر دی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پنجابی زبان کو سکولوں کے نصاب میں شامل کیا جائے۔ پنجابی کتب کی اشاعت کو فروغ دیا جائے اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں پنجابی زبان کو مناسب جگہ دی جائے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ سرکاری ادارے اور تعلیمی بورڈز اپنی اشاعتوں میں پنجابی زبان کو بھی شامل کریں تاکہ اس زبان کو درپیش چیلنجز کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔ رخسانہ کوثر نے اس موقع پر کہا کہ پنجابی زبان ہماری ثقافت اور شناخت کا اہم حصہ ہے، اور اس کے فروغ کے بغیر ہماری تاریخ اور ورثہ مکمل نہیں ہو سکتا۔
ماہرینِ لسانیات اور ثقافتی تنظیموں نے اس قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پنجابی زبان کی ترقی کی جانب اہم قدم قرار دیا ہے۔ اس قرارداد پر مزید بحث آئندہ اجلاس میں متوقع ہے۔