زکوٰۃ اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے اور اس سے مراد اپنے مال کا کچھ حصہ ضرورت مندوں کو دینا فرض ہے۔
یہ صدقہ کی ایک شکل ہے جو دولت کو پاک کرنے اور سماجی انصاف کو فروغ دینے کے لیے کام کرتی ہے۔ لوگ رمضان کے مقدس مہینے میں زکوٰۃ دیتے ہیں۔
اس شخص کے لیے جائز ہے کہ زکوٰۃ کی پوری رقم کسی ایک مستحق کو دے یا اسے متعدد مستحق افراد میں تقسیم کرے۔ دونوں اختیارات اسلامی تعلیمات کے مطابق درست ہیں۔
البتہ اتنی بڑی رقم کسی ایک فرد کو دینا مکروہ ہے الا یہ کہ اسے اتنی رقم کی سخت ضرورت ہو۔ اس کے باوجود اگر زکوٰۃ کسی فرد کو دی جائے تو پھر بھی صحیح ہے۔
ترجیح (افضل) اس میں شامل افراد کے حالات اور ضروریات پر منحصر ہے۔ مثال کے طور پر، اگر ایک شخص کی زیادہ ضرورتیں ہوں، جیسے خاندان کے زیادہ اخراجات یا قرض میں ہو، اور زکوٰۃ کی پوری رقم ان ضروریات کو پورا کرے گی، تو بہتر ہو گا کہ اس شخص کو پوری زکوٰۃ دے دی جائے، تاکہ اس کی ضروریات پوری ہو سکیں۔
دوسری طرف، اگر زکوٰۃ کی کل رقم ایک فرد کی ضروریات سے زیادہ ہے، تو زکوٰۃ کو متعدد افراد میں تقسیم کرنا افضل ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ متعدد افراد کی ضروریات پوری ہوں۔