لاہور – پنجاب حکومت نے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عیدالاضحیٰ سے قبل صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 5 جون سے 11 جون تک متعدد سرگرمیاں ممنوع ہوں گی۔
دفعہ 144 کے تحت عوامی مقامات پر جانوروں کی باقیات مثلاً سروں اور ٹروٹر (سری پے) کو جلانے، دریاؤں، نہروں، جھیلوں اور ڈیموں میں تیراکی یا کشتی رانی، جانوروں کے فضلے کو مین ہولوں، نالوں یا نہروں میں پھینکنے اور غیر منظور شدہ جگہوں پر قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
محکمہ نے کہا کہ اس حکم کے تحت ہتھیاروں اور گولہ بارود کی عوامی نمائش پر بھی پابندی ہے۔
مزید برآں کالعدم تنظیموں کو قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صرف پنجاب چیریٹی کمیشن میں رجسٹرڈ اداروں کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت ہوگی۔
محکمہ داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات انسانی جانوں کے تحفظ، امن و امان برقرار رکھنے اور ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کے لیے کیے گئے ہیں۔
ایک روز قبل وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر چار روزہ عام تعطیل کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے چھٹیوں کے شیڈول کی منظوری دے دی ہے جو 6 جون بروز جمعہ سے 9 جون 2025 تک جاری رہے گی۔
اس عرصے کے دوران ملک بھر میں تمام سرکاری اور نجی دفاتر، بینک اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے تاکہ شہری اپنے خاندانوں اور برادریوں کے ساتھ مذہبی تہوار منا سکیں۔
عید الاضحی، جسے قربانی کا تہوار بھی کہا جاتا ہے، سب سے اہم اسلامی تعطیلات میں سے ایک ہے، جو حضرت ابراہیم (ع) کی خدا کے حکم کی تعمیل میں اپنے بیٹے کو قربان کرنے کے لیے آمادگی کی یاد مناتی ہے۔ چھٹی روایتی طور پر اجتماعی دعاؤں، جانوروں کی رسمی قربانی، اور خیراتی کاموں کے ذریعے منائی جاتی ہے۔
طویل ویک اینڈ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بہت سے لوگوں کے لیے سفر کی سہولت فراہم کرے گا جو اپنے آبائی شہروں میں یا بڑے خاندان کے ساتھ تہوار منانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جبکہ وقفے کے دوران گھریلو سفر اور سیاحت کی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیں گے۔