پشاور – صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے ایک قصبے میں رواں سال کی پہلی مہم کے پہلے دن پولیو ڈیوٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار کو نامعلوم مسلح افراد نے شہید کر دیا۔
یہ واقعہ ضلع کے شہر جمرود میں اس وقت پیش آیا جب موٹر سائیکل پر سوار ملزمان نے سخی پل کے قریب پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا۔
پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ کانسٹیبل جس کی شناخت عبدالخالق کے نام سے ہوئی ہے، ویکسینیٹروں کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی پر جا رہا تھا کہ اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے خیبر میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم کو نشانہ بنانے کے واقعے کی مذمت کی۔
انہوں نے لکھا، ’’ہم اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ڈیوٹی کے دوران شہید کانسٹیبل عبدالخالق کے فرض کو سلام پیش کرتے ہیں۔‘‘
2024 میں خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو مہم کے دوران 20 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوئے۔
ایک روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ایک تقریب اتوار کو اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں انہوں نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران ملک کے طول و عرض میں لاکھوں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد کا بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے کابل کے ساتھ بھی قریبی رابطہ ہے اور امید ہے کہ باہمی تعاون کے ذریعے ہمسایہ ملک افغانستان سے بھی پولیو وائرس کا خاتمہ کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے عالمی شراکت داروں بشمول ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور سعودی عرب کی جانب سے مہلک بیماریوں سے لڑنے میں فراخدلی سے تعاون کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔