کراچی – 24 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پاکستان کے مجموعی غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ ہفتے کے 16,189.3 ملین ڈالر کے مقابلے کم ہو کر 16,052.1 ملین ڈالر رہ گئے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود کل ذخائر 76 ملین ڈالر کم ہو کر 11,372.4 ملین ڈالر ہو گئے۔
دریں اثنا، غیر ملکی ذخائر کی پوزیشن کے ٹوٹنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ مدت کے دوران کمرشل بینکوں کے پاس 4,679.7 ملین ڈالر کے خالص غیر ملکی ذخائر موجود تھے۔
17 جنوری 2024 کو ختم ہونے والے پچھلے ہفتے میں ملک کے پاس موجود کل مائع غیر ملکی ذخائر 16,189.3 ملین ڈالر تھے۔
دریں اثنا، وفاقی حکومت سے عالمی نرخوں اور مقامی کرنسی میں اتار چڑھاؤ کے درمیان پیٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کی توقع ہے۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں پچھلے پندرہ دن میں اضافہ ہوا، لیکن حال ہی میں نیچے آیا۔ وسط ہفتہ تک، برینٹ کروڈ کی قیمت $76.58 فی بیرل تھی۔
عالمی مارکیٹ میں تازہ کمی کے باوجود، پٹرول کی قیمتوں میں 3 روپے فی لیٹر اضافے کی توقع ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) آنے والے پندرہ روزہ جائزے میں 5 سے 6 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتا ہے۔ متوقع قیمتوں میں اضافے سے پیٹرول کی قیمت 259-260 تک پہنچنے کا امکان ہے جبکہ ڈیزل 265 روپے تک جا سکتا ہے۔
اس سلسلے میں اوگرا وزارت خزانہ کو تجویز پیش کرے گا جس میں تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور شرح مبادلہ میں تبدیلی کی بنیاد پر قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کی سفارش کی جائے گی۔