پاکستانی سینیٹر پروفیسر ساجد میر 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

لاہور – مرکزی جماعت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کے اہل خانہ نے ہفتے کو تصدیق کی۔

ریڑھ کی ہڈی کی حالیہ سرجری سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کی حالت مزید بگڑ گئی تھی جبکہ دل سے متعلق مسائل کے بعد ان کی بائی پاس سرجری بھی ہوئی تھی۔

میر نہ صرف مذہبی سکالر تھے بلکہ ایک قابل احترام سیاسی شخصیت بھی تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی اسلام کی خدمت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے وقف کر دی۔

90 کی دہائی کے وسط میں، ساجد میر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر پنجاب سے سینیٹر منتخب ہوئے، جس سے ایک طویل اور بااثر سیاسی کیریئر کا آغاز ہوا۔ انہوں نے قومی پالیسیوں کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے متعدد مدتوں تک سینیٹ میں خدمات انجام دیں۔

میر اس کمیٹی کے سربراہ بھی تھے جس نے پاکستان میں بین الفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ضابطہ اخلاق کا مسودہ تیار کیا۔ ان کی سفارتی کوششیں بھی قابل ذکر تھیں، خاص طور پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں۔ مزید برآں، انہوں نے 1985 میں پاکستان واپس آنے سے پہلے کئی سال نائیجیریا میں بطور استاد خدمات انجام دیں۔

ان کی وفات سے پاکستان کے مذہبی اور سیاسی دونوں شعبوں میں ایک خلا پیدا ہو گیا۔ ان کا ایمان، علم اور خدمت کی میراث آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں