منشیات سمگلنگ کے جھوٹے کیس میں پھنسا پاکستانی خاندان سعودی عرب کی جانب سے رہا کر دیا گیا

لاہور – حکام کی جانب سے اس صورتحال میں معصوم پاکستانی شہریوں کو پھنسانے میں ملوث ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے بعد سعودی عرب نے ایک پاکستانی خاندان کے پانچ افراد کو رہا کر دیا ہے، جنہیں مبینہ طور پر منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گینگ نے لاہور ایئرپورٹ پر ایک پورٹر کی مدد سے خاندان کے افراد کا سامان اس وقت تبدیل کیا جب وہ 23 دسمبر کو سعودی عرب جا رہے تھے۔

ان پاکستانی شہریوں کو سعودی حکام نے 30 دسمبر کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو اس حوالے سے اطلاع موصول ہونے کے بعد، اس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور ایئرپورٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا۔

بعد ازاں اے این ایف کی ٹیم نے پورٹر کو گرفتار کر لیا، جس نے دوران تفتیش نیٹ ورک کے بارے میں انکشافات کئے۔

اس برتری کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے گینگ کے سرغنہ سمیت نو افراد کو گرفتار کرلیا۔

اے این ایف حکام نے پاکستانی خاندان کو بے گناہ ثابت کرتے ہوئے ٹھوس شواہد سعودی حکام کے حوالے کر دیئے۔ نتیجتاً پانچوں ارکان کو رہا کر دیا گیا اور اب وہ اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔

دریں اثنا، وزیر داخلہ اور انسداد منشیات، محسن نقوی نے ایک بے گناہ خاندان کی رہائی کو یقینی بنانے میں اے این ایف کی کوششوں کو سراہا ہے۔

وزیر داخلہ لاہور میں اہل خانہ کی رہائش گاہ پر گئے اور انہیں رہائی اور بحفاظت وطن واپسی پر مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ اے این ایف کی ٹیم نے دن رات کام کیا تاکہ بین الاقوامی گینگ کا سراغ لگایا جا سکے اور اصل مجرموں کو گرفتار کیا جا سکے۔ انہوں نے ان کے لیے خصوصی اعزازات کا بھی اعلان کیا۔

وزیر داخلہ نے سعودی حکومت کے تعاون کی بھی تعریف کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں