پاکستان نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان لاہور میں والٹن کے قریب بھارت کا ڈرون مار گرایا

لاہور – سیکیورٹی فورسز نے جمعرات کو لاہور کے علاقے والٹن کے قریب ایک ہندوستانی ڈرون کو مار گرایا جب پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سرحد پار کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈرون، جو سرحد پار سے چلایا جا رہا تھا، بروقت دیکھا گیا اور ایک تیز کارروائی میں اسے تباہ کر دیا گیا۔

واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جبکہ ایک عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔

شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے جبکہ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق علاقے میں تمام قریبی اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔

مختلف واقعات میں چکوال اور گھوٹکی میں ڈرون حملے ناکام بنائے گئے۔

یہ حملے ایک دن بعد ہوئے ہیں جب بھارت نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں متعدد حملے کیے، جس میں بے گناہ شہری مارے گئے۔

ایک روز قبل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے تصدیق کی تھی کہ بھارت کے حالیہ حملوں میں 31 بے گناہ پاکستانی شہری شہید اور 57 زخمی ہوئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہلاکتوں میں اضافہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور بلا اشتعال فائرنگ کا نتیجہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کی جانب سے فضائی حملوں کے دوران شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے بھارت کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6 اور 7 مئی کو ہونے والے حملے بھارت کی بزدلی کو بے نقاب کرتے ہیں، کیونکہ وہ پاکستانی فوج کا براہ راست سامنا کرنے کے بجائے اندھیرے کی آڑ میں معصوم شہریوں پر حملہ کرتے ہیں۔

حملوں کے جواب میں، ڈی جی نے “دہشت گردوں” کی ہلاکت کے حوالے سے ہندوستان کے دعوؤں پر سوال اٹھایا اور متاثرین کی تصاویر دکھائیں جن میں بچے بھی شامل تھے۔ ’’کیا یہ وہ دہشت گرد ہیں جنہیں ہندوستان نے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے؟‘‘ انہوں نے سوال کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کی کارروائیاں ہندوستان کی مخصوص ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کے لیے اپنی پراکسیز کے ذریعے حمایت واضح ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کارروائیوں کے ثبوت بین الاقوامی برادری کے لیے واضح ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو نشانہ بنایا، جو ایک اہم قومی اثاثہ ہے، اور اسے ایک سنگین غلطی قرار دیا جس کا جلد ازالہ کیا جائے گا۔

حملے کے وقت اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازیں پاکستانی فضائی حدود میں چل رہی تھیں جو کہ بھارت کے اقدامات کی لاپرواہی کی عکاسی کرتی ہیں۔

اس سے قبل، بھارت نے بدھ کی صبح تقریباً 1:25 بجے “آپریشن سندھور” کا آغاز کیا، دعویٰ کیا کہ یہ ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کا بدلہ ہے، اور پاکستان پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا، اس دعوے کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کی ہے۔

یہ ایک ترقی پذیر کہانی ہے….

اپنا تبصرہ لکھیں