اسلام آباد – کویت نے پاکستان کے لیے تیل کے قرضے کی سہولت کو ایک بے مثال دو سال کے لیے بڑھا دیا، جو دو طرفہ تعلقات میں اہم سنگ میل ہے۔
یہ اعلان وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک اور کویتی سفیر ناصر عبدالرحمن جے الموطیری کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا کیونکہ دونوں فریقین نے پاکستان کے پیٹرولیم سیکٹر میں جاری توانائی تعاون اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد اور کویت نے دو سال کے لیے پہلی بار آئل کریڈٹ کی سہولت کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے کا اعادہ کیا، کیونکہ پچھلی تجدید صرف ایک سال تک محدود تھیں۔ اس توسیع کو پاکستان کی اقتصادی سمت اور طویل مدتی شراکت داری کے عزم پر کویت کے اعتماد کے مضبوط اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان کے وزیر پیٹرولیم نے کویتی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے توانائی کی سلامتی اور مالیاتی استحکام کے لیے بروقت فروغ دینے کے لیے انتہائی ضروری اشارہ قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان کی موجودہ اقتصادی اور توانائی کی ضروریات کو بہتر انداز میں ظاہر کرنے کے لیے معاہدے کو ایڈجسٹ کرنے میں کویت کی لچک کو بھی تسلیم کیا۔
سفیر الموطیری نے کویت کی پاکستان کے ساتھ اپنے اقتصادی روابط کو بڑھانے کے لیے آمادگی کا بھی اعادہ کیا اور اقتصادی بحالی کی جانب ملک کی حالیہ پیش رفت کو سراہا۔
توقع ہے کہ توسیعی سہولت سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم ہو جائے گا، جو ایندھن کے اعلیٰ درآمدی بلوں کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہیں۔ 2024 میں IMF کے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کے بعد بحالی کے آثار کے باوجود، پاکستان درآمدی توانائی پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہتا ہے، اس طرح کے انتظامات کو معاشی انتظام کے لیے اہم بناتا ہے۔
اس سال کے شروع میں، سعودی عرب نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (SFD) کے ذریعے 1.2 بلین ڈالر کے تیل کی مالی اعانت کی تجدید کی، جس نے 2019 سے پاکستان کو تقریباً 6.7 بلین ڈالر فراہم کیے ہیں۔