غیر ملکی امداد روکنے کے امریکی اقدام پر پاکستان کا ردعمل

اسلام آباد – دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر قیادت انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکی امداد کو عارضی طور پر معطل کرنے کے بعد پاکستانی حکام امریکہ کے ساتھ متعدد سطحوں پر رابطے میں ہیں۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے خان نے کہا کہ وہ امریکی صدر کے جاری کردہ حکم نامے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ برسوں سے، امریکہ اور پاکستان مختلف شعبوں میں مختلف پروگراموں پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس اہم تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ تاہم انہوں نے امریکہ بھارت تعلقات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کے لیے امریکی امداد 90 دن کے لیے معطل ہے تاہم پاکستان میں امریکی امداد کے مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔

دریں اثنا، پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو اپنے ہتھیاروں کی منتقلی کے علاقائی استحکام اور اس کے تسلط پسند عزائم کو ہوا دینے کے غیرمستحکم اثرات کو ذہن میں رکھے۔

شفقت علی خان نے پاکستان اور دیگر ممالک کے اندر ٹارگٹ کلنگ میں بھارتی ملوث ہونے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسے اجاگر کیا ہے اور وہ اس معاملے پر بہت سے دوسرے ممالک سے بھی رابطے میں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی تجویز انتہائی پریشان کن اور غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی سرزمین فلسطینی عوام کی ہے اور واحد قابل عمل اور منصفانہ آپشن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں