اسلام آباد – ہندوستانی ناظم الامور کو بدھ کے روز وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تاکہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں متعدد مقامات پر بلا اشتعال ہندوستانی حملوں پر پاکستان کا شدید احتجاج کیا جائے۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ان حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ “بھارت کی جارحیت کی کھلم کھلا کارروائی پاکستان کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے، اس طرح کے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور بین ریاستی تعلقات کے قائم کردہ اصولوں کے منافی ہیں۔
بھارتی فریق کو خبردار کیا گیا کہ اس طرح کے لاپرواہی سے علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ رات گئے بھارتی حملوں میں 26 پاکستانی شہید اور 46 زخمی ہوئے۔
پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت نے 6 سے 7 مئی کی درمیانی رات اپنی بزدلانہ تاریخ دہرائی، چھ مختلف مقامات پر حملوں میں 26 پاکستانی شہید اور 46 زخمی ہوئے۔
مظفرآباد کے قریب مسجد بلال کو بھارتی جارحیت کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تین شہری شہید ہوگئے۔ مریدکے میں بھی مسجد کو نشانہ بنایا گیا جہاں 3 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا جب کہ کوٹلی میں 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ لڑکا شہید ہوا۔ تاہم سیالکوٹ اور شکر گڑھ سے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ احمد پور شرقیہ میں بزدلانہ حملے میں 13 افراد شہید ہوئے۔ مسلح افواج نے لمحوں میں دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے 5 بھارتی طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا، انہوں نے مزید کہا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا موثر جواب دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کے تمام طیارے اور دفاعی اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو نشانہ بنایا اور نقصان پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کی بہادر قوم کو للکارا ہے اور بھارت کی غلط فہمی جلد دور ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے اور یہ جاری رہے گا۔