پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر بھارت کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے

اسلام آباد – پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے یکطرفہ اقدام کے حوالے سے بھارت کو باضابطہ طور پر نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے معاہدے کی معطلی کے جواب میں فوری قانونی اور آئینی مشاورت جاری ہے، اور ابتدائی بنیادوں کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

وزارت خارجہ، آبی وسائل اور قانون نے ابتدائی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، اور توقع ہے کہ چند دنوں میں بھارت کو باضابطہ سفارتی نوٹس بھیجا جائے گا۔

نوٹس میں بھارت سے معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے لیے ٹھوس وجوہات کا مطالبہ کیا جائے گا۔

مزید برآں، پاکستان عالمی فورمز پر شدید احتجاج درج کرانے پر غور کر رہا ہے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کی آبی جارحیت کو موثر انداز میں پیش کرے گا۔

انڈس کمیشن کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے میں قانونی بالادستی حاصل کی ہے اور امید ہے کہ ہندوستان اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہوگا۔ تمام اقدامات حکومت اور کابینہ کی منظوری سے کیے جائیں گے۔

گزشتہ ماہ، بھارتی حکومت نے کچھ جارحانہ اقدامات کا اعلان کیا، جن میں پانی کے معاہدے کی معطلی بھی شامل ہے، پہلگام حملے کے بعد جس میں مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔

اس واقعے کے فوراً بعد بھارتی حکومت نے حملے کا الزام پاکستان پر لگانا شروع کر دیا۔ تاہم اسلام آباد ان الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا رہا ہے اور حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔

باہمی اقدامات اٹھاتے ہوئے، پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) نے بھارت کے ساتھ واہگہ بارڈر کو بند کرنے اور بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کرنے جیسے متعدد اقدامات کا اعلان کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں