پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 15 سالوں میں پہلی مرتبہ اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے

ڈھاکہ – پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کی بات چیت جمعرات کی صبح ڈھاکہ میں شروع ہوئی، جو 15 سالوں میں پہلی مرتبہ اعلیٰ سطحی سفارتی بات چیت کا موقع ہے۔

پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے کی جبکہ ان کے بنگلہ دیشی ہم منصب جشم الدین نے میزبان وفد کی قیادت کی۔ یہ میٹنگ اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس پدما میں ہوئی۔

بات چیت میں بنیادی طور پر دو طرفہ تعاون کو بڑھانے اور مشترکہ مفادات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مذاکرات کے بعد بنگلہ دیشی سائیڈ نے آمنہ بلوچ کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔

اپنے دورے کے دوران آمنہ نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین سے بھی ملاقات کی۔

وہ فارن آفس کنسلٹیشن (FOC) فریم ورک کے ایک حصے کے طور پر دو روزہ دورے پر ایک روز قبل ڈھاکہ پہنچی تھیں۔

ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق آمنہ بلوچ چیف ایڈوائزر محمد یونس اور مشیر خارجہ توحید حسین سے بھی ملاقات کریں گی۔ دن کے بعد، وہ ڈھاکہ میں تھنک ٹینکس اور پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے بات چیت کریں گی۔

مزید برآں، پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا اپریل کے آخری ہفتے میں بنگلہ دیش کا دورہ متوقع ہے۔

گزشتہ سال 5 اگست کو عوامی لیگ کی قیادت والی حکومت کے اقتدار چھوڑنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور محمد یونس نے اس کے بعد سے دو ملاقاتیں کی ہیں – ایک نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اور دوسری قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس کے دوران۔

معمول پر آنے کے لیے بنگلہ دیش نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا کی شرائط میں نرمی کی ہے اور براہ راست شپنگ سروسز کا آغاز کیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے اور تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

“پاکستان بنگلہ دیش کو برآمدات بڑھانے کا ایک موقع دیکھتا ہے، خاص طور پر اگر قیمتیں مسابقتی رہیں،” پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا، جو اس وقت بات چیت کے لیے ڈھاکہ میں ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں