اسلام آباد – پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے اب 30 سے زائد ممالک تک ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول رسائی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں، جس سے ملک کی عالمی سفری حیثیت میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔
مشہور عالمی شہریت اور رہائشی مشاورتی فرم Henley & Partners کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا پاسپورٹ 2025 کے عالمی پاسپورٹ انڈیکس میں 100ویں نمبر پر آگیا ہے۔ یہ 2021 میں اس کی 113 ویں پوزیشن سے کافی اضافے کی نشاندہی کرتا ہے، جو پاکستان کی عالمی مصروفیت اور سفارتی رسائی میں مسلسل پیش رفت کا اشارہ ہے۔
اس بہتری کو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی امیج کو بڑھانے کے لیے ملک کی جاری کوششوں کی عکاسی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سفارتی ذرائع اس پیشرفت کی وجہ خارجہ پالیسی کے مستقل اقدامات اور تزویراتی سفری معاہدوں کے حصول کو قرار دیتے ہیں۔
ملک
بارباڈوس
برونڈی
کمبوڈیا
کیپ وردے جزائر
کومورو جزائر
کوک جزائر
جبوتی
ڈومینیکا
گنی بساؤ
ہیٹی
کینیا
مڈغاسکر
مالدیپ
مائیکرونیشیا
مونٹسریٹ
موزمبیق
نیپال
نیو
پلاؤ جزائر
قطر
روانڈا
ساموا
سینیگال
سیشلز
سیرا لیون
صومالیہ
سری لنکا
سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز
تیمور-لیستے
ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو
تووالو
وانواتو
اس اضافے کے رجحان میں اہم پیش رفت میں سے ایک پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان حالیہ معاہدہ ہے۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا کی شرائط سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے سرکاری اہلکاروں کے لیے سفری رسمی کارروائیوں میں آسانی ہوگی اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعاون کو تقویت ملے گی۔
وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک مثبت سنگ میل ہے۔ “سفر کی آزادی میں اضافہ نہ صرف لوگوں سے لوگوں کے رابطے کو بڑھاتا ہے بلکہ تجارت، سیاحت اور بین الاقوامی تعاون کے لیے نئی راہیں بھی کھولتا ہے۔”
پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز کو ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول رسائی کی پیشکش کرنے والے ممالک کی فہرست میں افریقہ، کیریبین، اوشیانا اور ایشیا کے کچھ حصے شامل ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مسلسل سفارتی رفتار کے ساتھ، مزید سفری معاہدے افق پر ہوسکتے ہیں۔
بہتر درجہ بندی کو پاکستانی مسافروں کے حوصلے بڑھانے اور اپنے شہریوں کے لیے عالمی نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں کے لیے ایک حوصلہ افزا نشان کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔