نئے شواہد نے ایل او سی کے قریب آئی ای ڈی حملوں کے پیچھے ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بے نقاب کیا

چونکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، اسلام آباد نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ بڑھتے ہوئے سلامتی کی خرابی پر سفارتی خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ایک حالیہ پیشرفت میں، چکوٹھی، نیزا پیر، چیری کوٹ، رکھ چکری، دیوا، بٹل اور کوٹ کوٹیرہ کے قریب لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ دیسی ساختہ بموں کے 50 سے زائد واقعات نے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے مذموم منصوبوں کو بے نقاب کیا۔

فروری 2025 کے پہلے ہفتے میں بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ کے علاقے سے چار آئی ای ڈیز ملے تھے جس کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں ہوئیں۔ 12 فروری کو دیوا اور باگسر سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران دو اہلکار زخمی ہوئے۔

پاکستانی حکام نے سفارتی ذرائع سے پونچھ، باغ، کوٹلی، میرپور اور راولاکوٹ کے علاقوں میں سیکورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا۔ متاثرہ علاقوں میں اقوام متحدہ کے مبصرین کے ساتھ شواہد شیئر کیے گئے ہیں۔

سیکورٹی ذرائع نے باغ، بٹل اور دیوا سیکٹر میں اہم ٹرانزٹ راستوں کے ساتھ ممنوعہ نقل و حرکت میں اضافے کی اطلاع دی، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں نگرانی میں اضافہ کیا گیا۔

ایک سیکیورٹی بریفنگ میں نومبر 2022 میں ہتھیاروں کے ذخیرے کی ایک اہم دریافت کا حوالہ بھی دیا گیا اور سرحد پار کارروائیوں میں ڈبل ایجنٹوں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجائی گئی، جو جھوٹے فلیگ آپریشنز کا باعث بن سکتے ہیں۔

دفاعی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ یہ پیش رفت علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، جس سے بین الاقوامی برادری کی توجہ مبذول ہو سکتی ہے، خاص طور پر کینیڈا اور امریکہ میں حالیہ واقعات جیسے کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجار کیس اور امریکہ میں گرپتونت سنگھ پنن کی سازش کی روشنی میں۔

پاکستان نے ایک بار پھر کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے سفارتی کوششوں پر زور دیا، جس میں جاری کوششیں امن کو برقرار رکھنے اور قائم شدہ سفارتی چینلز کے ذریعے سیکیورٹی خدشات کو دور کرنے پر مرکوز ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں