اسلام آباد – ایک سے زیادہ بجلی کے میٹر کی تنصیب شہ سرخیوں میں ہے کیونکہ متعدد میڈیا رپورٹس نے سلیب تقسیم کرنے والوں کے خلاف حکومت کی نئی حکمت عملی کا دعویٰ کیا ہے۔
متضاد رپورٹس کے درمیان، پاور ڈویژن نے بجلی کے دوسرے میٹر لگانے پر مبینہ پابندی کے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی غلط معلومات کو واضح کرتے ہوئے اس طرح کی رپورٹس کو مکمل طور پر غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔
ڈویژن کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ان افواہوں کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر عوامی بے چینی پیدا کرنے کے لیے پھیلائی گئی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غلط معلومات شیئر کرنا یا پھیلانا الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے تحت قابل سزا ہے۔
پاور ڈویژن نے عوام کو یقین دلایا کہ رہائشی اب بھی موجودہ قوانین اور ضوابط کی تعمیل میں بجلی کے دوسرے میٹر کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ عوام پر زور دیا گیا کہ وہ گمراہ کن دعوؤں کو نظر انداز کریں۔
نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق رہائشی املاک میں الگ میٹر کی اجازت ہے جو انفرادی داخلی راستوں اور کچن کے ساتھ الگ الگ حصوں پر مشتمل ہے۔
ڈویژن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صارفین اور بجلی کے نظام کے تحفظ کے لیے بجلی چوری اور سبسڈی کے غلط استعمال کے خلاف قوانین مکمل طور پر نافذ ہیں۔
اس بیان کا مقصد الجھن کو دور کرنا اور شہریوں کو یقین دلانا ہے کہ بجلی کے میٹروں کے حوالے سے ان کے حقوق برقرار ہیں۔