لاہور – پولیس نے شادی کا جھوٹا وعدہ کر کے یونیورسٹی کی طالبہ کو دو سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
حکام نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔ ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے نجی یونیورسٹی کی طالبہ کو شادی کا جھانسہ دے کر رشتے کا لالچ دینے والے اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔
قلعہ گجر سنگھ پولیس نے بتایا کہ ملزم جس کی شناخت بابر کے نام سے ہوئی ہے، ابتدائی طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے لڑکی سے رابطے میں آیا، جس کے بعد وہ دو سال تک شادی کا جھوٹا وعدہ کرکے اس کا استحصال کرتا رہا۔
ملزم نے لڑکی کو بار بار جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ بابر کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کے لیے جینڈر سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
اس سال کے شروع میں لاہور میں نجی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا مقدمہ گینگ ریپ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔
متاثرہ طالبہ نے مقدمہ درج کرنے کے لیے ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ملزم نے اپنے دو دوستوں کے ساتھ مل کر جرم کیا۔ مقتول لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی میں ایم فل کی طالبہ تھی۔