اسلام آباد – دوران سروس فوت ہونے والے سرکاری ملازمین کے لواحقین کو مرنے والے ملازمین کے ورثاء کے لیے نوکری کوٹہ اسکیم کے تحت ملازمت کی پیشکش نہیں کی جائے گی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سپریم کورٹ کے اکتوبر 2024 کے فیصلے کی روشنی میں نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے۔
تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو نوکریوں کے کوٹہ سکیم سے متعلق نئے فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں، تاہم، وضاحت کی گئی ہے کہ وزیر اعظم کے امدادی پیکیج کے تحت سرکاری ملازمین، جو سروس کے دوران فوت ہو جاتے ہیں، کو دستیاب دیگر تمام مراعات اور سہولیات جاری رہیں گی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مزید واضح کیا کہ اس فیصلے کا اطلاق دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کے لواحقین پر نہیں ہوگا۔
مزید برآں، فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے کی گئی تقرریوں پر لاگو نہیں ہوگا۔
اس سے قبل حکومت مرنے والے ملازم کی بیوہ، بیٹی یا بیٹے کو معاوضہ دینے کے لیے نوکری فراہم کرتی تھی۔
تاہم، ملازمت کے کوٹہ اسکیم کو سپریم کورٹ نے گزشتہ سال غیر قانونی قرار دیا تھا جب اس نے جواب دہندہ محمد جلال کے حق میں پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے 13 اپریل 2021 کے فیصلے کے خلاف جنرل پوسٹ آفس، اسلام آباد کی طرف سے دائر درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔