مہلک اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے انتقام کا سرخ پرچم بلند کر دیا

ایک طاقتور اور علامتی اشارے میں، ایران نے مقدس شہر قم کی مقدس جمکران مسجد پر اسرائیل کی طرف سے راتوں رات ہونے والے مہلک فضائی حملوں کے بعد انتقام کا سرخ پرچم بلند کیا، جس میں نتنز جوہری تنصیب سمیت کئی اہم مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت کے سینئر ارکان کے ساتھ ساتھ کئی سائنسدان بھی شہید ہوئے۔ نشانہ بنائے گئے مقامات اور حملوں کی شدت دونوں مخالفوں کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں ایک بڑے اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔

سرخ جھنڈا اٹھانا — جس کی جڑیں ایرانی شیعہ روایات میں گہری ہیں — ایک نادر اور اہم عمل ہے جو انتقام اور انصاف کے مطالبے کی علامت ہے۔ تاریخی طور پر، یہ صرف گہرے قومی غم اور غم و غصے کے لمحات میں ہی سامنے آیا ہے۔ آخری قابل ذکر مثال 2020 میں عراق میں امریکی ڈرون حملے میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد تھی۔

جمکران مسجد میں علامتی کارروائی کو ایران کے حملے کا زبردست جواب دینے کے ارادے کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

اسرائیل نے ان حملوں پر سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن علاقائی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نتنز کو نشانہ بنانے اور اہم ایرانی اہلکاروں کی ہلاکت سے آنے والے دنوں میں تہران کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں