ایران نے دو اسرائیلی F-35 طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا، خاتون پائلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا

تہران – ایران کے فضائی دفاعی نظام نے مبینہ طور پر اسرائیل کے دو F-35 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ہے اور ایک خاتون پائلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران امریکی ساختہ فائفتھ جنریشن F-35 طیارے کو مار گرانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ اسرائیلی طیارے مبینہ طور پر ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔

دریں اثنا، ایرانی فورسز نے جوہری تنصیبات پر IDF حملوں کا جواب دیتے ہوئے، اسرائیلی دارالحکومت اور اس سے ملحقہ علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل حملوں کی نئی لہر شروع کی۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے ان حملوں کی تصدیق ایک فوجی آپریشن کے حصے کے طور پر کی ہے جسے “True Promise 3” کا نام دیا گیا ہے، جو ایران کی جوہری اور فوجی تنصیبات پر حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں کیے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے آنے والے میزائلوں کا پتہ لگانے کی اطلاع دی اور فوری طور پر شہریوں سے پناہ لینے کی اپیل کی کیونکہ دفاعی فورسز نے بیراج کو روکنے کے لیے کام کیا۔ تل ابیب اور تہران دونوں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، جس سے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو اجاگر کیا گیا۔

دونوں طرف سے جانی نقصان کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی حکام نے ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں دو ہلاکتوں اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دریں اثناء ایرانی ذرائع نے اہم نقصانات کی اطلاع دی ہے جن میں اعلیٰ فوجی عہدیداروں کی ہلاکت اور اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران سینکڑوں عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔

تنازعہ ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں دکھاتا ہے۔ تہران نے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے جواب میں “کچلنے” کا عزم کیا، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ مزید فوجی کارروائیاں آسنن ہیں۔ ایران کے ایک سینیئر اہلکار نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے کسی بھی ملک کے علاقائی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی۔

عالمی رہنماؤں نے تنازع کے وسیع تر علاقائی جنگ میں پھیلنے کے خطرے پر تشویش کا اظہار کیا کیونکہ سفارتی کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں