سوراب – ہندوستانی سرپرستی میں دہشت گردوں نے ایک بار پھر بلوچستان کے شہر سوراب میں وحشیانہ حملہ کرتے ہوئے معصوم بلوچ شہریوں کو نشانہ بنایا، آئی ایس پی آر نے کہا۔
موٹر سائیکلوں پر سوار تقریباً 20 سے 30 دہشت گرد آج شام بازار کے علاقے میں داخل ہوئے، ایک بینک کو لوٹ لیا اور مختلف سرکاری اہلکاروں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ انہوں نے مقامی خواتین اور بچوں پر بھی تشدد کیا۔
ایک بہادرانہ کارروائی میں سوراب کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) اور بلیدہ کے رہنے والے ہدایت اللہ بلوچ شہریوں کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ فرنٹیئر کور (ایف سی) کی آمد پر دہشت گرد فرار ہوگئے۔
اس بزدلانہ حملے نے ایک بار پھر ان ہندوستانی سپانسرڈ پراکسیوں کی بلوچ دشمن اور انسان دشمن فطرت کو بے نقاب کردیا، جن کا بلوچ روایات یا اقدار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بلوچستان حکومت: ریاستی اتھارٹی کو سوراب میں چیلنج کیا گیا۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ریاست کی عملداری کو چیلنج کرنے کی بزدلانہ کوشش قرار دیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ سوراب میں ایک بینک لوٹ لیا گیا اور سرکاری گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
اے ڈی سی ہدایت اللہ بلوچ اس واقعے کے دوران اپنی رہائش گاہ پر خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست ریاست مخالف عناصر کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ تلاشی اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے، ایف سی، پولیس اور لیویز علاقے کو فعال طور پر محفوظ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا بیان
وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید اے ڈی سی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کے اقدامات ان کی عوام دشمن ذہنیت اور بلوچستان کی ترقی کی مخالفت کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے اے ڈی سی ہدایت اللہ بلوچ کی بہادری کو سراہتے ہوئے اسے جرات کی روشن مثال قرار دیا اور ان کے اہل خانہ سے قوم کی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے مسلح افواج کے لیے قوم کی حمایت کا اعادہ کیا، جو ہندوستانی حمایت یافتہ دہشت گرد پراکسیوں کو ختم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔
وزیراعظم نے حملے کے ذمہ داروں کی نشاندہی اور سخت سزا دینے کا حکم دیا۔