عمران خان کو بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت

راولپنڈی – انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے طبی معائنے کی درخواست منظور کرنے کے علاوہ انہیں اپنے ایک سے فون پر بات کرنے کی اجازت دے دی۔

اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو پر حملے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے درخواستیں منظور کیں۔

سماعت کے دوران کیس میں شہیر سکندر نامی ایک اور ملزم پر بھی فرد جرم عائد کی گئی جس کے بعد فرد جرم عائد کرنے والوں کی مجموعی تعداد 118 ہوگئی۔

عمر ایوب کی جانب سے کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے درخواست دائر کی گئی جب کہ اجمل صابر اور ملک انصار نے مقدمے سے بریت کی درخواستیں دائر کیں۔ عدالت آئندہ سماعت پر ان تینوں درخواستوں پر دلائل سنے گی۔

دوسری جانب استغاثہ نے درخواست کی کہ کیس کی سماعت 13 جنوری کے بعد روزانہ کی بنیاد پر کی جائے جسے عدالت نے قبول کرلیا۔

بعد ازاں کیس کی سماعت 13 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

ادھر اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی نااہلی کے خلاف مظاہروں سے متعلق کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور اور عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا۔

اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا کی زیر صدارت ہونے والی کارروائی میں سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی کو اشتہاری قرار دینے کے لیے اقدامات بھی شروع کیے گئے۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید اور واثق قیوم عدالت میں پیش ہوئے جب کہ اشتہاری ملزمان کے مقدمات کو دیگر ملزمان سے الگ کر دیا گیا۔ عدالت نے متعدد غیر حاضروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے جمع کرائی گئی درخواستوں پر دلائل کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کیس سے دہشت گردی سے متعلق الزامات ہٹانے کی درخواست دائر کی تھی۔ یہ معاملہ، جو 2022 میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف ہونے والے احتجاج کا ہے، اسلام آباد کے I-9 پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں