راولپنڈی – پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدالتوں کو کنٹرول کیا جا رہا ہے اور اڈیالہ جیل میں ان کا ٹرائل بھی کنٹرولڈ ماحول میں ہو رہا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے توشہ خانہ کیس کے اوپن ٹرائل کی درخواست کی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ یہ خان کا حق ہے۔
چوہدری نے صحافیوں اور وکلاء کے لیے انتخابی رسائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ قانونی فائلوں کو اسکین کرکے کہیں اور بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکام پر خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی دونوں کو سیاسی طور پر نشانہ بنانے کا الزام بھی لگایا۔
عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعے آرمی چیف کو دوسرا خط لکھنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی آزادی خطرے میں ہے اور قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں پاکستان 140ویں نمبر پر ہے۔
انہوں نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مضبوط سول ملٹری تعلقات کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا جا رہا ہے۔