اس وقت امریکہ میں ایک اندازے کے مطابق 11 ملین غیر قانونی تارکین وطن موجود ہیں ۔جن کے بارے میں صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ انہیں امریکہ سے ہر صورت نکال دیا جائے گا.
ٹرمپ کے ساتھ ان کے منتخب نائب صدر نے بھی ایک تقریب میں کہہ دیا کہ ایک ملین افراد کو ہر صورت ڈی پورٹ کیا جائے گا ۔
اس صورتحال میں یہ غیر قانونی تارکین وطن امریکہ سے کینیڈا میں داخل ہونے کا پلان بنا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے علاوہ ان دنوں کینیڈا کے ٹیلی ویژن اور اخبارات میں بھی تواتر سے خبریں بن رہی ہیں کہ کینیڈا میں کیسے پناہ لی جا سکتی ہے ؟
گوگل پر اس وقت یہ ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے “ہاؤ ٹو موو ٹو کینیڈا “.اس میں سیاسی بنیادوں کے علاوہ دیگر وجوہات کے بارے میں سرچ کیا جا رہا ہے .
کینیڈا کی حکومت اب اس صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی بھی بنا رہی ہے ۔
کینیڈا کے بڑے شہروں بالخصوص جی ٹی اے میں رینٹ کے سلسلے میں ایجنٹوں کے پاس بہت ساری ریکویسٹ ارہی ہیں کہ کن علاقوں میں سستے مکانات یا اپارٹمنٹ مل سکتے ہیں جہاں رہائش رکھی جا سکتی ہے۔
2016 میں بھی امریکہ میں ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد ایسی صورتحال پیدا ہوئی تھی کہ امریکہ سے پناہ کے خواہش مند افراد نے کینیڈا کا رخ کر لیا تھا اور کینیڈا نے اپنے بارڈر پر انے والے مختلف پناہ گزینوں کی جانچ پڑتال کے بعد جن کے ساتھ بچے اور عورتیں بھی تھیں ان کے کیسز کو قبول بھی کیا تھا