ایندھن کی چوری اور اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اقدام میں، پاکستان کی وفاقی حکومت نے ملک بھر کے پیٹرول پمپوں پر ایندھن کی ترسیل کرنے والی نوزلز کو ڈیجیٹائز کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) کے دفتر میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم نے شفافیت کو یقینی بنانے اور خوردہ دکانوں پر ایندھن کی غیر قانونی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ڈیجیٹل نوزلز کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گھریلو گیس کنکشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں، وزیر نے کہا کہ وہ وزیر اعظم سے اس مسئلے کو حل کرنے کی درخواست کریں گے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ مقامی گیس کی سپلائی فی الحال ناکافی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ کسی بھی نئے گھریلو کنکشن کو درآمدی گیس پر انحصار کرنا پڑ سکتا ہے۔
ملک نے توانائی کے شعبے میں چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی، یہ انکشاف کرتے ہوئے کہ پاور پلانٹس ایل این جی (مائع قدرتی گیس) نہیں خرید رہے ہیں، جس کی وجہ سے مقامی گیس کی 400 ایم ایم سی ایف ڈی (ملین کیوبک فٹ فی دن) کی سپلائی رک گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (PDL) میں اضافہ کیا گیا ہے، لیکن اس سے صارفین کے لیے فیول کی قیمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔
امریکہ کے ساتھ تجارت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر نے تصدیق کی کہ امریکہ سے درآمدات بڑھانے کے آپشنز تلاش کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔