اسلام آباد – وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی کابینہ کو وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے کرائے کی حد میں اضافے کی تجویز دینے کی سمری ارسال کر دی ہے۔
اس نے ملک کے چھ شہروں میں ملازمین کے لیے کرائے کی حد 125 فیصد تک بڑھانے کی سفارش کی ہے۔ ان شہروں میں اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ شامل ہیں۔
گریڈ 1 سے 6 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 125 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے، جب کہ گریڈ 7 سے 10 تک کے ملازمین کے لیے 100 فیصد اور گریڈ 11 سے 22 تک کے ملازمین کے لیے 60 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
گریڈ 1 سے 2 کے ملازمین کے لیے وزارت نے کرایہ کی حد 7,029 روپے سے بڑھا کر 15,815 روپے کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ گریڈ 3 سے 6 کے ملازمین کے لیے اسے 10.980 روپے سے بڑھا کر 24,705 روپے کر دیا جائے گا۔
گریڈ 7 سے 10 کے لیے 16,403 روپے سے بڑھا کر 32,806 روپے اور گریڈ 11 سے 13 کے لیے 27,744 روپے سے بڑھا کر 35,590 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
اسی طرح گریڈ 14 سے 16 تک کے ملازمین کے لیے اسلام آباد کے لیے کرایہ کی حد 31,085 روپے سے بڑھ کر 49,736 روپے، گریڈ 17 سے 18 کے لیے 41,147 روپے سے بڑھ کر 65,835 روپے ہو جائے گی جبکہ گریڈ 19 کے لیے یہ 54,705 روپے سے بڑھ کر 54,70524 روپے ہو جائے گی۔
وزارت نے گریڈ 20 کے ملازمین کے لیے اسے 68,700 روپے سے بڑھا کر 109,920 روپے کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ گریڈ 21 کے ملازمین کے لیے اسلام آباد کے لیے کرایہ کی حد 82,261 روپے سے بڑھ کر 131,618 روپے ہو جائے گی۔
گریڈ 22 کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ 98,444 روپے سے بڑھا کر 157,510 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔