چینی سرمایہ کاروں کا سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ

کراچی – چینی سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور ہراساں کیے جانے کے خلاف صوبائی ہائی کورٹ میں دائر درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

درخواست چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ پیر رحمان محسود نے دائر کی تھی۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے غیر ملکی شہریوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس کے بعد درخواست گزار سندھ حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درخواست گزار اب اپنی پٹیشن واپس لینا چاہتے ہیں، جو اس وقت ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

چینی سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کے اہلکاروں پر ہراساں کرنے اور بھتہ خوری کا الزام لگایا تھا۔

انہوں نے ایس ایچ سی پر زور دیا تھا کہ وہ انہیں اس طرح کے ناروا سلوک سے بچائے اور خبردار کیا کہ اگر ہراساں کرنا جاری رہا تو انہیں لاہور یا چین واپس جانا پڑے گا۔

درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ، سی پیک کے خصوصی سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ سمیت دیگر کو مدعا علیہ کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔

درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف سمیت اعلیٰ حکام کی دعوت پر سرمایہ کاری کے لیے پاکستان آئے تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں پولیس کی جانب سے بار بار رشوت کے مطالبات کا سامنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں بلٹ پروف گاڑیوں کے بہانے ایئرپورٹ پر گھنٹوں انتظار کرنے پر بھی مجبور کیا گیا۔

سرمایہ کاروں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں آزادانہ نقل و حرکت کے حق سے محروم رکھا گیا ہے اور وہ کاروباری ملاقاتیں کرنے سے قاصر ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں