لاہور کے علاقے موہلنوال میں ایک سانحہ اس وقت پیش آیا جب ایک 23 سالہ خاتون کو اس کی شادی سے چند گھنٹے قبل گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ مقتولہ، جس کی شناخت حبیب کی بیٹی عائشہ کے نام سے ہوئی ہے، مبینہ طور پر عزیز کالونی میں واقع اس کے گھر کے اندر سر میں گولی ماری گئی، جو سندر تھانے کی حدود میں آتی ہے۔
اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ پولیس نے تصدیق کی کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور قتل کے پیچھے محرکات واضح نہیں ہیں۔ تفتیش کار خاندانی تنازعات اور ذاتی دشمنیوں سمیت تمام ممکنہ زاویوں کو تلاش کر رہے ہیں۔
دریں اثناء شیخوپورہ میں بلوکی تھانے کے قریب فائرنگ کا ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا جہاں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک خاتون کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ حکام نے ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا تاہم ابھی تک کوئی مشتبہ شخص گرفتار نہیں ہو سکا ہے۔
دونوں واقعات ٹارگٹ کلنگ اور خواتین کے خلاف پرتشدد جرائم پر بڑھتے ہوئے خدشات کو اجاگر کرتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔